لاہور (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے 6 ہفتوں کی ضمانت کے خاتمے کے بعد کوٹ لکھپت جیل واپسی کے دوران کارکنوں کی جانب سے انہیں جلوس کی شکل میں جیل تک پہنچانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ظلم یہ سیاہ رات ختم ہو کر رہے گی اور ان کی دعاؤں سے جیل کی کال کھوٹھڑی سے نجات ملے گی۔
نواز شریف کی صاحبزادی نے ٹویٹر میں کوٹ لکھپت جیل جاتے ہوئے راستے سے ان کے پیغام پر مبنی ویڈیو جاری کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے پیارے کارکنوں کا مشکور ہوں، دل کی گہرائیوں سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، زندہ دلان لاہور کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو آج یہاں میرے ساتھ ساتھ چلتے رہے ہیں’۔
میاں صاحب کا جیل پہنچنے سے پہلے اپنے کارکنوں اور چاہنے والوں کے لیے خصوصی پیغام pic.twitter.com/X7hNCMJk6I
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 7, 2019
کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘رات کے بارہ بج گئے ہیں اور رمضان شریف کے پہلے روزے میں جس والہانہ جذبے کا اظہار کیا ہے میں کون سے الفاظ میں ان کا شکریہ ادا کروں’۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ‘میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان کا یہ جذبہ اور ان کی یہ دعائیں ان شااللہ رنگ لائیں گی اور یہ ظلم کی سیاہ رات ختم ہوکر رہے گی اس میں مجھے کوئی شک نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جیل کی کال کوٹھڑی سے ان شااللہ ان کی دعاؤں سے مجھے نجات ملے گی، میں جانتا ہوں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ مجھے کس گناہ کی سزا دی جارہی ہے’۔
کارکنوں کے لیے دعاکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘اللہ تعالیٰ آپ سب کو سلامت رکھے، آپ سب کو خیر وبرکت سے ہم کنار کرائے اور میری آپ کے لیے دلی دعائیں ہیں، پاکستان زندہ باد’۔
خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کاٹنے والے نواز شریف کو سپریم کورٹ نے مارچ میں 6 ہفتوں کی طبی بنیادوں پر ضمانت دی تھی جس کی مزید توسیع نہیں دی گئی اور وہ کوٹ لکھپت جیل واپس ہوگئے۔
چند مجبور اینکرز حضرات جن کو تعداد گھٹا کر بتانے کا حکم بجا لانا ہے کی بصارتوں کی نظر ۔۔۔۔ ابھی میاں صاحب نے کال نہیں دی۔ دے دی تو کیا عالم ہو گا! pic.twitter.com/mL1Q5xYX5D
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 7, 2019
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے کارواں کی شکل میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل تک پہنچا دیا جہاں ان کے ساتھ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور حمزہ شہباز بھی ساتھ تھے۔
دیگر رہنماؤں میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، مفتاح اسمٰعیل، مشاہداللہ خان، رانا تنویر سمیت دیگر شامل تھے جو ان کے ساتھ کوٹ لکھپت جیل تک پہنچے تاہم انہیں اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔