کابل / ہلمند (ڈیلی اردو) افغانستان میں نیٹو کی جانب سے کیے جانے والے فضائی حملے کی زد میں آکر 4 کمانڈروں سمیت 35 افغان پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے دارالحکومت میں طالبان سے جھڑپوں کے دوران نیٹو کے فضائی حملے میں غلطی سے افغان پولیس کمانڈروں سمیت 35 اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
نمائندہ ڈیلی اردو کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق صوبہ ہلمند کے صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ میں سیکیورٹی فورسز کا طالبان کے خلاف آپریشن شروع تھا۔ طالبان کے افغان سیکیورٹی فورسز پر شدید حملے جاری تھے۔
ذرائع کے مطابق نیٹو سے مقامی انتظامیہ نے جاری طالبان جھڑپ میں مدد طلب کی تھی، نیٹو کا ہدف طالبان جنگجو تھے لیکن نشانے پر غلطی سے افغان پولیس اہلکار آگئے۔ جس کے نتیجے میں افغان فوجی کمانڈر قندہار ہلمند شاہراہ کمانڈر حاجی حبیب، پولیس کمانڈر غلام سعید، اکیڈمی انتظامی امور کے نائب قلندر ماما اور فوجی کمانڈر جان ماما سمیت 35 پولیس اہلکار جاں بحق اور 17 اہلکار زخمی ہوگئے۔
افغانستان کی صوبائی کونسل کےسربراہ عطاءاللہ افغان نے حملے کی تصدہق کرتے ہوئے بتایا کہ اتحادی افواج نے فضائی حملہ اس وقت کیا جب افغان پولیس اہلکار طالبان کےساتھ جھڑپوں میں مصروف تھے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق فضائی حملہ ہلمند، قندھار ہائی وے کے علاقے نہر سراج میں نیٹو کے ریزولیٹ سپورٹ مشن فورس کی جانب سے کیا گیا۔
عطاءاللہ افغان نے بتایا کہ اتحادی افواج کے حملے میں17 پولیس اہلکار جاں بحق اور 14 اہلکار زخمی ہوئے۔صوبائی گورنر کےترجمان کاکہناہےکہ حملہ نیٹو فورسزنے لمند قندھار ہائی وے پرنہرسراج کے علاقےمیں کیا۔
افغان وزارت داخلہ کے حکام اور گورنر ہلمند محمد یاسین کا کہنا ہے کہ فضائی حملے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں
ہلمند کی صوبائی کونسل کے صدر عطا اللہ افغان نے کہا کہ نیٹو کے حملے میں 17 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
معروف صحافی ایف جعفری نے بھی واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نیٹو کی غلطی سے 4 کمانڈروں سمیت 35 افغان اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں
As per some reports, as many as 35 Afghan security personnel were killed in the "friendly airstrike". #Helmand #Afghanistan https://t.co/aSj9feACDE
— FJ (@Natsecjeff) May 17, 2019
واضح رہے کہ امریکی فوج نے اس حوالے سے کسی قسم کا بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ طالبان کے حملوں میں اضافے کے بعد سے ایک ہفتے میں 90 اہلکار جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں درجنوں عام شہری بھی شامل ہیں۔
افغانستان کے اس بڑے صوبے کے زیادہ تر حصے پر طالبان کا کنٹرول ہے جس کی وجہ سے امریکی قیادت کی بین الاقوامی فوج مقامی فورسز کی مدد کے لیے وہاں عموماً فضائی حملے کرتی رہتی ہے۔