کراچی (ویب ڈیسک) چینی قونصل خانہ پر ہونے والے حملہ کیس میں پانچوں گرفتار دہشت گردوں کی جے آئی ٹی رپورٹ مکمل ہوگئی، رپورٹ میں پانچوں دہشت گردوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں چینی قونصل خانہ پر ہونے والے حملہ کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، واقعے کے پانچوں گرفتار دہشت گردوں کی جے آئی ٹی مکمل ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 دہشت گرد لطیف اور عارف کی جے آئی ٹی سینٹرل جیل میں مکمل ہوگئی، جے آئی ٹی رپورٹ میں پانچوں دہشت گردوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے، چینی قونصل خانے پر حملے کے لیے 15 لاکھ کی رقم خرچ کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 لاکھ روپے مختلف وقت میں حملہ آوروں اور سہولت کاروں کو دیے گئے، پیسوں کی منتقلی کے لیے مختلف بینک اکاؤنٹس کا استعمال کیا گیا۔ پیسے امان اللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے تھے۔ امان اللہ سہولت کاروں میں ماہانہ پیسے تقسیم کرتا تھا۔
ذرائع کے مطابق سہولت کار امان اللہ کی افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات بھی ہیں، گرفتار دہشت گرد ہاشم عرف احمد بی ایل اے کمانڈر شریف کا بھائی ہے۔ کمانڈر شریف فورسز کے 2 اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کو کمانڈر شریف کی گرفتاری کی کارروائی میں قتل کیا گیا، واقعہ میں گرفتار دہشت گرد ہاشم بھی زخمی ہوا تھا۔ رقم منتقلی کے شواہد حاصل کرنے کے لیے ایف آئی کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 23 نومبر کو چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے جبکہ 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا، دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اور تمام عملہ محفوظ رہا تھا۔
یاد رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی
بلوچ علیحدگی پسندوں نے چینی حکومت کو تنبیہ کی تھی کہ وہ سی پیک کے نام پر بلوچ سرزمین اور اس کے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنے کا منصوبہ ترک کر دے ورنہ اسے مزید حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔