پشاور (ڈیلی اردو) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے وزیرستان میں دھرنا دینے والے مظاہرین پر فائرنگ اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار افراد کی رہائی و زخمیوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے اندر برداشت کا مادہ پیدا کرے اور ایسا ماحول پیدا کرنے سے گریز کرے جو ملک اور جمہوریت کیلئے خطرے کا باعث ہو۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اپنے جائز حقوق کیلئے اٹھنے والی آوازحکمرانوں کو کھٹک رہی ہے اور بد حواسی کے عالم میں ایسے فیصلے کئے جارہے ہیں جس سے ملک توڑنے کی جانب بڑھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں پنجاب اور پختونخوا کے مظاہرین کیلئے الگ الگ قانون ہے، پنجاب میں مظاہرین کو انعامات اور پختون مظاہرین کو گولیاں ماری جا رہی ہیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ رمضان کے مبارک ماہ میں اپنے مطالبات کیلئے مظاہرہ کرنے والوں پر فائرنگ اور تشدد ظلم کی انمٹ داستان ہے،ریاست کو اپنے شہریوں کو گلے سے لگانا چاہیے پرامن مظاہرین پر گولیاں برسانا کہاں کا انصاف ہے، قبائلی عوام کی ضروریات پوری کرنے کی بجائے ان پر گولیاں چلا کر دنیا کو کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ نو جوانوں کو پر امن رہنا ہوگا ورنہ بعض قوتیں اپنے مقا صد میں کا میاب ہو جائیں گی،انہوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ امن کی خاطر جانی و مالی نقصانات اٹھانے والوں پر احتجاج کے دوران فائرنگ کی جا رہی ہے، مخالفین کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے والے اپنا دور کنٹینر یاد رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے واقعے میں میڈیا نے منفی کردار ادا کیا،قوم کو تصویر کا دوسرا رخ دکھانے سے کون روک رہا ہے؟ احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اقتدار کے نشے میں مست حکمران حقیقت کا سامنا کرنے کا حوصلہ پیدا کریں،انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور تدبر اور بصیرت سے کام لیتے ہوئے جمہوریت کیلئے برداشت کے کلچر کو اپنائے، سیاسی محاذ آرائی ملک و قوم کیلئے کبھی بھی نیک شگون قرار نہیں پاتی۔
انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی اور امن و امان قائم کرنے میں رواداری اور برداشت خاص اہمیت رکھتی ہیں۔