راولپنڈی (ڈیلی اردو) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ افغان طالبان پاکستان کو امن عمل سے نہیں نکال رہے، ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لاکر اپنا ٹاسک پورا کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لاکر اپنام کام کردیا، پاکستان افغان طالبان امریکا مذاکرات میں ایک سہولت کار تھا۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ افغان حکومت کے پاس اس وقت دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، افغان طالبان دوحہ میں امریکی قیادت میں مذاکرات سے پاکستان کو نہیں نکال رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ملاقاتوں سے ہونے والی پیش رفت سے تمام چیزوں کا تعین ہوگا، پاکستان اور امریکا کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہر خود مختار ملک کی طرح پاکستان قومی مفاد کے تحت فیصلے کرتا ہے، امریکا کو افغانستان سے بحیثیت دوست افغانستان کی مدد کے وعدے کے ساتھ جانا چاہئے۔
دوسری جانب غیرملکی ایجنسی کے مطابق دوحہ میں طالبان اور امریکا کے درمیان جاری مذاکرات ختم ہو گئے ہیں، مذاکرات میں افغان جنگ کے خاتمے پر معاہدہ ہوگیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان سے غیرملکی افواج 18 ماہ کے اندر چلے جانے پر اتفاق کیا گیا ہے، جنگ بندی کے لیے آئندہ چند روز میں شیڈول طے کرلیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے بعد طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات کریں گے، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے افغان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں، وہ افغان صدر اشرف غنی کو طالبان سے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔