دمشق (ڈیلی اردو) شام کے شہر ادلب میں شامی فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں بچوں اور امدادی کارکنان سمیت 14 شہری شہید ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق شامی فوج کی جانب سے یہ حملے مغربی شہر معر النعمان میں کیے گئے، اس سے قبل بھی متعدد عام شہری فضائی حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مغربی شہر معر النعمان میں اسدی فوج کی ایک ایمبولینس گاڑی اور صوبہ ادلب میں دوسرے مقامات پر فضائی بمباری سے دو امدادی کارکنان سمیت چودہ افراد شہید ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے مطابق شامی فوج کے لڑاکا طیاروں نے باغیوں اور انتہا پسند گروپوں کے زیر انتظام صوبے ادلب میں واقع مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے، شہدا میں سات کم سن بچے بھی شامل ہیں۔
معرالنعمان میں ایمبولینس گاڑی فضائی حملے میں تباہ ہوگئی ہے اور اس میں سوار دو امدادی کارکنان شہید ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل گذشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز نے شام میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 23 شہری شہید ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ ستمبر 2016 میں بھی شام میں حکومتی فورسز اور روسی فضائیہ کی حلب میں شدید بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد شہری شہید ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں سے متعلق بھی شدید کشیدگی ہے جس کے باعث دوطرفہ فوجی کارروائیاں بھی ہوتی ہیں، ان حملوں میں بھی درجنوں شہری مارے جاچکے ہیں۔