لندن (ویب ڈیسک) بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا، بریگزٹ پر پارلیمںٹ میں ووٹنگ منگل کو ہوگی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگ سکتا ہے، اندرونی خانہ جنگی ہوئی تو آپشن استعمال کیا جاسکتا ہے، ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے فوج کی مدد کے ساتھ کرفیو کا آپشن بھی زیر غور ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بریگزٹ ڈیل پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ منگل کو ہوگی، امن و امان کی بگڑتی صورت حال پر مارشل لاء لگایا جاسکتا ہے۔
برطانوی حکومت نے تمام امکانات سے نمٹنے کے لیے تیاری شروع کردی ہے، وزیراعظم تھریسامے نے کہا کہ ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
برطانوی وزیر صحت میٹ ہین کوک نے کہا کہ مارشل لاء کا آپشن قانون میں موجود ہے تاہم ابھی تک ایسے کسی آپشن پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔
جارج اوس بورن کا مزید کہنا تھا کہ نو ڈیل کی صورت میں بندوق برطانیہ کی کنپٹی پر ہوگی لہذا ایسی کسی صورتحال سے دور رہنا ہی بہتر ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ نو بریگزٹ کے نقصانات کا سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ کی گئی مجوزہ بریگزٹ ڈیل کو منظور کرلیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغیر ڈیل کے یورپین یونین سے انخلا ناممکن ہے۔