ریاض (ڈیلی اردو) حوثی باغیوں نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابہا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ سات زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حملہ گذشتہ رات ابھا ایئرپورٹ کی کار پارکنگ میں کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک شامی باشندہ جان کی بازی ہارا جبکہ سات دیگر افراد زخمی ہوئے۔
حوثی باغیوں کے حملے میں ہوائی اڈے پرموجود گاڑیوں اور دیگر املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
#BREAKING 1 dead, 7 hurt in Yemen rebel attack on Saudi airport of Abha: coalition pic.twitter.com/TP3RJljeOx
— AFP News Agency (@AFP) June 23, 2019
نیوز ایجنسیز کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ زخمیوں کو علاج کی خاطر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال ذرائع نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
One person killed and 7 wounded after Yemen's Houthi rebels attack Abha civilian airport in southern Saudi Arabia https://t.co/ophXtVxPe3 pic.twitter.com/2DdafPBOfi
— Al Jazeera English (@AJEnglish) June 23, 2019
سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق اِس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے یمن میں سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ دھماکہ خیز مواد سے لیس ایک ڈرون کے ذریعے ائیر پورٹ کو نشانہ بنایا گیا جو عام لوگوں کے زیرِ استعمال تھیں۔
Update: The Arab Coalition says that one person has been killed and seven others injured in a Houthi terrorist attack targeting Saudi Arabia’s Abha International Airport. pic.twitter.com/TYkgkVqVtX
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) June 23, 2019
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی خوثیوں نے ابھا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میزائل داغا تھا۔ میزائل حملے کے نتیجے میں ایئرپورٹ میں موجود 26 شہری زخمی ہوئے ہیں، جن میں 3 خواتین اور 2 بچے بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران میں ایئرپورٹ پر اسلحے کے ایک ڈپو کو نشانہ گیا تھا۔
حوثیوں کے المصیرہ ٹی وی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اِس حملے میں ’کے ٹو قصیف ایئرکرافٹ’ کا استعمال کیا گیا ہے۔ حوثیوں کے مطابق اِس حملے کے بعد وہاں آگ بھڑک اٹھی۔
گزشتہ ہفتوں کے دوران سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے عسیر میں ابہا ایئرپورٹ پر کیا جانے والا یہ پانچواں ڈرون حملہ ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر 26 مارچ 2015 سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔
سعودی عرب نے اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات ہسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔