اسلام آباد (ڈیلی اردو) جعلی اکاونٹس کیس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں آٹھ جولائی تک توسیع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جعلی اکاونٹس کیس میں گھر پر نظر بند فریال تالپور کو نیب کی ٹیم نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے سامنے پیش کیا،جہاں فریال تالپورکے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ وکلا صفائی کا کہنا ہے کہ زرداری گروپ گنے کی سپلائی کرتا ہے۔
گنے کے کاشتکاروں کے بیانات پر فریال تالپور سے پوچھ گچھ کرنا ہے ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔
جس پر وکیل صفائی لطیف کھوسہ نے کہا کہ فریال تالپور کے زرداری گروپ میں ایک فیصد سے بھی کم شیئرز ہیں جبکہ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔اس سے زمینوں کا کیا تعلق؟ پارک لین میں بھی فریال تالپور کا کوئی کردار نہیں ہے نیب والے کچھڑی بنا رہے ہیں صرف چوں چوں کا مربہ بنایا جا رہا ہے۔
نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ فریال تالپور نے بتایا کہ جو پیسے آتے تھے وہ گنوں کی قیمت کی مد میں آتے تھے،ہم اس بیان کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جس پر لطیف کھوسہ نے نیب پر طنز کرتے کہا کہ نیب ماشااللہ بہت شفاف کام کر رہا ہے،اللہ ان کو مزید شفاف کام کرنے کی ہدایت دے،علیمہ باجی کا انہیں کچھ کیوں نظر نہیں آتا۔بعد ازاں دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فریال تالپور کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں آٹھ جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت فریال تالپورنے روسٹرم پر آکر بتایا کہ انہیں شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ ہے تاہم فاضل جج نے انہیں اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کی تھی۔
اس سے پہلےعدالت نے 15 جون کو فریال تالپور کو میگا منی لانڈرنگ کیس میں 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔
یاد رہے کہ 14 جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا، ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔