واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر نئے اقتصادی پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس بار ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو بھی پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
نئے اقتصادی پابندیاں ایرانی پاسداران انقلاب، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ اور دیگر اعلیٰ حکام پر لگائی گئیں۔
نئی پابندیوں کے بعد خامنہ ای اور ایران کے اعلیٰ حکام امریکا اور اتحادی ملکوں کا سفر نہیں کرسکیں گے۔
President Trump has just signed an executive order to deny Iran's Supreme Leader and his associates access to key financial resources and support. pic.twitter.com/14qE9iUe61
— The White House 45 Archived (@WhiteHouse45) June 24, 2019
امریکا ایران کے پاسداراں انقلاب کو پہلے ہی دہشتگرد گروپ قرار دے چکے ہیں اور نئے پابندیوں کے بعد کسی بھی امریکی شہری کو ایران یا ایرانی فوج سے کسی قسم کی لیں دیں کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط سے پہلے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے نہیں دیا جائے گا اور تہران کو اپنا ایٹمی اور میزائل پروگرام ختم کرنا ہوگا۔
امریکی وزیر خزانہ ڈیوڈ منوچن نے ایک بیان میں کہاکہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف پر سفری پابندیاں رواں ہفتے لگائی جائیں گی۔ منوچن کے مطابق ایرانی رہنماؤں کے امریکا میں اثاثے بھی منجمد کر دئیے جائیں گے۔
امریکا کا دعویٰ ہے کہ ایران نے اس کا ڈرون عالمی سمندری حدود میں گرایا جبکہ ایران کا کہناہے کہ امریکی ڈرون نے ایرانی خلائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔