ریاض (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں ایک پاکستانی سیکیورٹی گارڈ کے قتل کے جرم میں یمن سے تعلق رکھنے والے 4 افراد کا سرقلم کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے مطابق چاروں یمنی شہریوں کے سرقلم کر دیے گئے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق چار افراد نے ایک کمپنی میں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرنے والے پاکستانی شہری کو قتل کیا تھا اور ڈکیتی بھی کی تھی۔
اعلامیے کے مطابق یمنی شہریوں کے سزا پر عمل درآمد مکہ میں ہوا۔ حکام کے مطابق سعودی عرب میں رواں سال کے پہلے ماہ میں اب تک 20 افراد کے سر قلم کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے سعودی عرب میں سزائے موت دیے جانے کی شرح دنیا میں بلند ترین شمار کی جاتی ہے جہاں دہشت گردی، ریپ، مسلح ڈکیتی اور منشیات کی اسمگلنگ پر سزائے موت دی جاتی ہے۔
سعودی عرب میں 2018 میں تقریباً 120 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 17 جولائی 2018 کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک پاکستانی شہری کے گودام میں ڈکیتی اور قتل کے جرم میں دو سعودیوں سمیت 5 افراد کا سر قلم کردیا گیا تھا۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ دو سعودی شہریوں اور افریقی ملک چاڈ سے تعلق رکھنے والے 3 افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈکیتی کے دوران گودام کے سیکیورٹی گارڈ کو مارا اور ان کے موبائل فون کو زبردستی اٹھایا۔
سعودی عرب میں 2016 میں مجموعی طور پر 144 افراد کو سزا دی گئی تھی تاہم انسانی حقوق کے گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق 2016 میں سعودی عرب میں 150 سے زائد افراد کو سزائے موت دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2015 میں سعودی عرب میں 158 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی، جو گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے زیادہ تھی۔