اسلام آباد (ڈیلی اردو) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت چھ فروری تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کونوٹس جاری کر دیئے ہیں اور نئے میڈیکل بورڈ اور دیگر رپورٹس کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیاہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 22 جنوری کونئی میڈیکل رپورٹ ملی تھی۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا کوئی نیا میڈیکل بورڈ بنا ہے ؟ خواجہ حارث نے جواب دیا کہ نئے میڈیکل بورڈ کا ٹی وی پر ہی سنا ہے ۔ عدالت نے خواجہ حارث کو پرانی میڈیکل رپورٹ پڑھنے کی ہدایت کی ۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس رپورٹ میں کوئی علاج تجویز کیا گیا ہے ۔خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو گردے میں تیسرے درجے کی بیماری ہے جبکہ میڈیکل بورڈ نے ہسپتال میں داخل کرنے کی تجویز دی ہے ۔
عدالت نے کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور جواب طلب کر لیا ہے ۔ عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت پر جیل سپرٹینڈنٹ سے بھی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ نئے میڈیکل بورڈ کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
نوازشریف نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے درخواست اپنے وکیل کے ذریعے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نوازشریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں جبکہ ان کو گردے کا بھی مرض لاحق ہے جو کہ تھرڈ سٹیج پر ہے ۔نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ لف کی گئی ہیں ۔