لاہور (ڈیلی اردو) اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ خان کو منشیات فروشوں سے تعلق کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ خان کے متعدد منشیات فروشوں سے تعلقات ہیں، اس کے علاوہ ان کے کالعدم تنظیموں سے بھی رابطے ہیں جس کے باعث انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ راناثناءاللہ سے معاملے پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو پوچھ گچھ کیلئے تحویل میں لیا ہے اور اگر وہ سوالوں کے جواب دینے میں ناکام ہوئے تو انہیں با ضابطہ طور پر گرفتار کرلیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر فیصل آباد سے لاہور جا رہے تھے کہ ایے این ایف نے سکھیکی کے قریب سے انہیں حراست میں لے لیا۔
ترجمان اے این ایف کا بتانا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے ہمراہ ان کے سیکیورٹی گارڈ بھی تھے، کچھ دیر بعد تحریری طور پر ان کی گرفتاری کی وجوہات بتائی جائیں گی۔
اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ کو مصدقہ اطلاعات پر گرفتار کیا گیا اور ان کی ذاتی گاڑی سے 10 سے 15 کلو سے زائد ہیروئین برآمد ہوئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر گرفتاری لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔ وزیراعظم کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کی ایک اور گھناؤنی مثال آج قائم کی گئی، کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور کبھی اے این ایف کو سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور دباو میں لانے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر مجاز عدالت میں پیش کیا جائے اور بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟۔ رانا ثنااللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آگیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اے این ایف کا رانا ثنااللہ کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔ رانا ثنا اللہ ماضی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سخت ترین ناقد رہے اور موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں موثر ترین آواز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی بنیادوں پر گرفتاریاں حکومت کی کمزوری اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔
Arrest of President Punjab PMLN by Anti-Narcotics force is obviously desperate attempt at political victimization. Sanaullah has been a vociferous critic of PPP in the past & is currently one of the most vocal critics of the regime. Arrests expose govts weakness & desperation.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) July 1, 2019
جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ذیادہ مضحکہ خیز بات کیا ہو سکتی ہے کہ اے این ایف رانا ثنااللہ کو گرفتار کرے، اے این ایف کا رانا ثنااللہ سے کیا لینا دینا ہے، انہیں دلیرانہ موقف کی وجہ سے گرفتارکیا گیا جب کہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری کے پیچھے عمران خان ہے، جعلی اعظم چھوٹے ذہن کا مالک ہے۔
What has ANS got to do with Rana Sanaullah? It could not get more absurd. He has been arrested for his bold & courageous stance. Jaali-e-Azam being the small & petty minded man that he is, is directly behind his arrest. Make no mistake. https://t.co/7ziuR51u6h
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 1, 2019
ادھر مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد ان کا ذاتی موبائل نمبر بند ہوگیا ہے جبکہ ان کے سکیورٹی گارڈز اور ڈرائیور کا نمبر بھی بند ہے۔