اسلام آباد (ڈیلی اردو) سینیٹ کی کمیٹی نے سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق خود کو سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر کہنے والے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اپنا وعدہ وفا نہ کر سکے۔
سینیٹ کمیٹی نے سعودی عرب کے ولی عہدہ محمد بن سلمان کی جانب سے 6 ماہ قبل سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی سے متعلق وعدہ وفا نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے سینیٹ کمیٹی کو سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں جرمانے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید پاکستانیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سعودی حکام نے گزشتہ 6 ماہ میں کوئی ایک پاکستانی بھی رہا نہیں کیا جس پر ہمیں افسوس ہے۔
چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے قیدیوں سے متعلق تفصیلات سعودی حکام کو فراہم کیں اور کئی مرتبہ یاد دہانی بھی کروائی گئی۔ ہم سعودی ولی عہد کے وعدے پر پاکستانیوں کی رہائی کے لیے بہت پُرامید تھے اور ہم اب بھی اُمید کرتے ہیں کہ حکومت مذکورہ معاملہ اعلیٰ سطح پر دوبارہسعودی حکومت سے زیر بحث لائے گی۔
یاد رہے کہ رواں برس فروری میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا۔ اپنے اس دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد سے سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی جس پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں اور مزدوروں کے معاملے کا جائزہ لینے کا یقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔ جس کے بعد انہوں نے سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔