لاہور + فیصل آباد (ڈیلی اردو) اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات کا کیس میں ایس پی یو کے ڈی ایس پی ملک خالد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ایک ایس ایس پی کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈی ایس پی ملک خالد نے طویل عرصہ فیصل آباد میں گزارا، پولیس آفیسر ملک خالد کا کچھ عرصہ قبل فیصل آباد سے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو) تبادلہ کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک خالد کو لاہور سے گرفتار کیا گیا ہے۔
انٹی نارکوٹس فورس نے آئی جی پنجاب سے ایک اور اہم گرفتاری کی اجازت مانگ لی ہے یہ گرفتاری ایک ایس ایس پی کی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ رانا ثناء اللہ کے کارخاص ہیں۔
ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ملک خالد نے طویل عرصہ بطور اسپیشل پروٹیکشن یونٹ ڈی ایس پی فیصل آباد میں ڈیوٹی دی، رانا ثناء اللہ کے حلقے سے ایک سابق یوسی چیئرمین کو بھی گرفتار کر لیاگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک خالد رانا ثناء اللہ کے قریبی ساتھی ہیں، منشیات کے گروہوں کے سر پر ملک خالد کا ہاتھ ہوتا تھا اور ملک خالد کی پشت پر رانا ثناء اللہ ہوتے تھے۔ اے این ایف ذرائع کا کہناہے کہ رانا ثناء اللہ کیس میں یہ بہت بڑی پیش رفت ہے۔
ملک خالد کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ ملک خالد فیصل آباد میں کالعدم تنظیموں اور منشیات فروش گروہوں کے ساتھ نہ صرف رابطے تھے بلکہ یہ رانا ثناء اللہ کے قریبی ساتھیوں کو اس سلسلے میں تحفظ بھی دیتے تھے۔ انٹی نارکوٹس فورس حکام کا کہنا ہے کہ ملک خالد کو رانا ثناء اللہ سے تفتیش کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔