لاہور (ڈیلی اردو) سانحہ ساہیوال سے متعلق جے آئی ٹی کو جاں بحق افراد کی مصدقہ پوسٹ مارٹم میڈیکل رپورٹ موصول ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق قتل ہونے والے چاروں افراد کو مجموعی طور پر 34 گولیاں ماری گئیں۔
تفصلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی پوسٹ مارٹم اور زخمیوں کی میڈیکل رپورٹ نے پولیس کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔
جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کو سر میں گولیاں ماری گئیں، 13 سال کی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کو سر میں گولیاں ماری گئیں، 13 سال کی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں، جس سے اس کی پسلیاں ٹوٹ گئیں۔ اریبہ کو سینے میں دائیں اور بائیں بھی گولیاں لگیں، ذرائع کے مطابق اربیہ کو انتہائی قریب سے گولیاں لگی۔ نبیلہ کو 4 گولیاں لگیں، ایک گولی سر میں لگی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خلیل کو 11 گولیاں لگیں، سر میں بھی ایک گولی لگی، ڈرائیورنگ سیٹ پر بیٹھے کالعدم تنظیم داعش کے دہشت گرد ذیشان کو 13 گولیاں لگیں، ذیشان کو سر میں لگنے والی گولی سے ہڈیاں باہر آگئیں۔
رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کو بہت قریب سے گولیاں ماری گئیں اور قریب سے گولیاں لگنے سے چاروں لوگوں کی جلد مختلف جگہ سے جل گئی
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 6 سالہ منیبہ کے ہاتھ پر زخم شیشہ ٹوٹنے کا نہیں تھا بلکہ اسے گولی لگی تھی، جو اس کے دائیں ہاتھ میں سامنے سے لگی اور پار ہو گئی، جب کہ عمیر کی دائیں ران میں گولی لگی اور آر پار ہوگئی۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جب سی ٹی ڈی اہلکاروں کی جانب سے ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس میں چار افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔