نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں بچوں کے استحصال کے جرائم میں سزائے موت کی سزا کو لاگو کر دیا گیا ہے۔
اس ہفتے نافذ العمل ہونے والے اس قانون کے ساتھ ملک میں بچوں کے استحصال کے مرتکب مجرمین کو اب سزائے موت دی جائیگی۔
اس سے پیشتر زیادتی کے جُرم میں 20 برس سزائے قید ہونے والے اس ملک میں سزائے موت کے عمل درآمد سے جنسی جرائم میں کمی آنے کی توقع کی جاتی ہے۔
اس عمل درآمد کے ساتھ بچوں کے استحصال پر مبنی مناظر کو بھی جگہ دینے والی ویب سائٹس اور ان کو شیئر کرنے کو جرم تصور کیا جائیگا۔
بین الاقوامی لاپتہ اور غلام بچوں سے متعلق ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں انٹر نیٹ کے ذریعے بچوں کے استحصال کے واقعات کی تعداد 5 برس قبل ایک لاکھ تھی تو امسال یہ 18 ملین تک ہو گئی ہے۔