اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ریکوڈک کیس میں پاکستان کے لیے بری خبر آئی ہے۔ عالمی بینک کے سرمایہ کاری سے متعلق ثالثی ٹریبونل نے فیصلہ سنا دیا۔ پاکستان کو ریکوڈک ہرجانہ کیس میں کمپنی کو 5.976 ارب ڈالر دینے ہوں گے۔ 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ادا کرنا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ہرجانے کی رقم چلی اور کینیڈا کی مائننگ کمپنی ٹیتھیان کو اداکرنا ہو گی۔ عالمی عدالت انصاف کے ٹریبونل کا فیصلہ پاکستان کوموصول ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی بینک کے ثالثی ٹریبونل کا فیصلہ حکومت پاکستان کو بھجوایا گیا۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند ٹریبونل میں حکومت پاکستان کے ماہر کے طور پر پیش ہوئے تھے۔ ڈاکٹر ثمرمبارک نے گواہی دی کہ ریکوڈک سے مجموعی طور پر 131 ارب ڈالر ملیں گے۔
ذرائع کے مطابق فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرثمرمبارک نے گواہی دی کہ ریکوڈک سے اڑھائی ارب ڈالر سالانہ سونا برآمد ہو گا۔ پاکستان عالمی بینک کے ٹربیونل کے ہرجانے کے فیصلے کو چیلنج کرے گا۔
وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق پاکستان فیصلے کیخلاف ثالثی ٹریبونل کے سامنے ہی نظرثانی درخواست دائر کرے گا، پاکستان کی نظرثانی درخواست پر فیصلے میں 2 سے 3 سال لگیں گے۔
یاد رہے کہ ٹیتھیان کمپنی نے پاکستان سے 16 ارب ڈالر ہرجانے کا دعو یٰ کیا تھا۔ ٹیتھیان کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے 2011ء میں ٹیتھیان کمپنی کا لائسنس منسوخ کیا تھا، ٹیتھیان کمپنی نےعدالتی فیصلے کے خلاف عالمی بینک کے ثالثی ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔