لندن + واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں تعینات سابق برطانوی سفیر سر کم ڈاروچ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نیا پنڈوراباکس کھول دیا۔
سابق برطانوی سفیر سر کم ڈاروچ کی لیک ہونے والی ای میل میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر باراک اوباما سے حسد میں ایران کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل ختم کی۔
سر کم ڈاروچ کی جانب سے برطانوی حکومت کو 2018 میں بھیجے گئے خفیہ پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے اقدام کو ’سفارتی غنڈہ گردی‘ قرار دیا گیا۔
برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن نے بھی صدر ٹرمپ کو ڈیل قائم رکھنےکی کوشش کی تھی تاہم ہو ناکام رہے، بورس جانسن نے وائٹ ہاوس کا دورہ کر کے ٹرمپ سے ملاقات کی لیکن وہ امریکی صدر کو جوہری منصوبے پر قائم رہنے کے لیے قائل نہ کر سکے۔
سابق برطانوی سفیر سرکم نے افشا ہونے والی خفیہ میل میں لکھا تھا کہ ایران ڈیل پر صدر ٹرمپ کے مشیروں کی رائے میں بھی اختلاف ہے۔
سر کم ڈاورچ نے اپنی میل میں یہ بھی لکھا کہ جان بولٹن کے ٹرمپ انتظامیہ کا حصہ بننے کے بعد ایران ڈیل کا یہ حشر ہونا ہی تھا، ٹرمپ انتطامیہ کے پاس ایران پر نئی پابندیوں کے سوا کوئی پلان بی نہیں ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس مئی میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے اسے سابق صدر اوباما کی سنگین غلطی اور نااہلی قرار دیا تھا۔
چند روز قبل سابق برطانوی سفیر سر کم ڈاروچ کی جانب سے اس حوالے سے برطانوی حکومت کی لکھی گئی خفیہ میلز افشا ہوئی تھی جس میں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس فیصلے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
سر کم ڈاروچ کی ای میلز افشا ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں تعینات سابق برطانوی سفیر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں بے وقوف قرار دیا تھا جب کہ سر کم ڈاروچ نے ای میلز اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔