مظفر آباد + لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اور آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں لیسوا کے مقام پر طوفانی بارش اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں تبلیغی جماعت کے 10 ارکان سمیت 28 افراد جاں بحق اور درجنوں لاپتہ ہوگئے۔
آزاد کشمیر کے علاقے لیسوا میں کلاؤڈ برسٹ ہوگیا جس کے نتیجے میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلے سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا اور موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل ہوگئیں۔
سیلابی ریلے کی لپیٹ میں آکر 2 مساجد اور ڈیڑھ درجن سے مکانات بہہ گئے اور 23 افراد جاں بحق ہوگئے جن کی لاشیں سیلابی ریلے میں بہہ کر دریائے نیلم میں چلی گئیں۔ لینڈ سلائیڈنگ سے لیسوا بازار مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔
مقامی انتظامیہ اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر آپریشن سعید الرحمن قریشی نے تصدیق کی ہے کہ سیلابی ریلے میں 23 افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں لاپتہ ہوگئے جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں تبلیغی جماعت کے 10 ارکان شامل ہیں۔ چار افراد کا تعلق لاہور، 5 کا فیصل آباد اور ایک کا شیخوپورہ سے ہے۔
سعید الرحمن قریشی نے مزید کہا کہ کئی گھروں پر آسمانی بجلی گری اور کلاؤڈ برسٹ ہوا۔ ڈپٹی کمشنر نیلم، ایس ڈی ایم اے اور پولیس کی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔
پرفضا مقام ہونے کے باعث لیسوا میں سیاحوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی اور ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے مظفرآباد میں ایمر جنسی کنٹرول روم قائم کر دیا ہے جس کا نمبر 05821921643 ہے۔
دوسری جانب کامسر ڈونگاکس کے مقام پر مسافر جیپ دریائے نیلم میں جاگری جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔ جیپ میں ایک بچی سمیت چھ افراد سوار تھے۔ مقامی پولیس کے مطابق حادثے میں ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں آندھی اور موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، کرنٹ لگنے کے واقعات میں لاہور کا 10 سالہ بچہ، جڑانوالہ میں فیسکو ملازم کی اہلیہ اور 2 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ دیگر واقعات میں متعدد زخمی ہوگئے۔