کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبے لوگر میں طالبان کے ایک تقریب پر امریکی فضائی بمباری کے نتیجے میں طالبان کے اہم کمانڈرز، گورنر سمیت 25 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 11 زخمی ہوگئے۔
افغان نیوز ایجنسی خامہ پریس کے مطابق صوبے لوگر میں انٹیلی جنس بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران امریکی فضائیہ کی بمباری سے طالبان کے اہم کمانڈرز اور گورنر سمیت 25 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 11 افراد زخمی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے ریڈ یونٹ کمانڈر قدرت اللہ، طالبان شیڈو گورنر، ضلع آغا محمد کے شیڈو ضلعی چیف اور طالبان ملٹری کمیشن چیف حسو شامل ہیں۔
U.S. airstrikes kill top Taliban leaders in Logar province https://t.co/aFWlnr5yIT pic.twitter.com/9KgKTg0fip
— Khaama Press (KP) (@khaama) July 16, 2019
فضائی حملے میں طالبان جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔
Five Civilians Reportedly Killed In Logar Airstrikehttps://t.co/IabaIhDCLP pic.twitter.com/jesXoMrTgX
— TOLOnews (@TOLOnews) July 16, 2019
مقامی افراد نے طلوع نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ فضائی حملوں میں 5 شہری بھی جاں بحق ہوگئے جس کی افغان فوج نے تردید نہیں کی۔
طالبان کی دھمکیوں کے باعث ریڈیو اسٹیشن بند کردیا گیا
افغانستان کے مشرقی صوبے غزنی میں طالبان کمانڈر کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کے بعد مقامی ریڈیو اسٹیشن نے اپنی نشریات بند کردیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے غزنی میں واقع سما اسٹیشن کے ڈائریکٹر رمیز عظیمی نے کہا کہ انہیں طالبان کمانڈر کی جانب سے ٹیلی فونک اور تحریری دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
A private radio station in Afghanistan has shut down after numerous threats from a suspected Taliban commander who objected to women working as presenters https://t.co/HsPcEAqZke
— Reuters Afghanistan & Pakistan (@ReutersPakistan) July 16, 2019
رمیز عظیمی نے کہا کہ ریڈیو اسٹیشن چار روز قبل بند کیا گیا ہے اور گزشتہ چار سال میں یہ تیسری مرتبہ بند ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزنی صوبے کے کئی اضلاع پر طالبان قابض ہیں اور انہوں نے اس لیے دھمکیاں دیں کیونکہ ریڈیو اسٹیشن میں کام کرنے والے 16 ملازمین میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔
رمیز عظیمی کے مطابق مقامی طالبان کمانڈر کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ خواتین ملازمین کو برطرف کریں یا حملے کے لیے تیار رہیں۔
رپورٹ کے مطابق سما ریڈیو اسٹیشن 2013 سے غزنی میں سیاسی، مذہبی، سماجی اور تفریحی پروگرامز نشر کررہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ طالبان کی جانب سے ان کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ملٹری کمیشن نے خبردار کیا تھا کہ ریڈیو اسٹیشن، ٹی وی چینلز اور دیگر میڈیا اداروں کے پاس طالبان مخالف بیانات، نشریات بند کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔
طالبان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ جو ادارے ایسی نشریات جاری رکھیں گے جو مغرب کی حمایت یافتہ افغان حکومت کی مدد کررہے ہیں، انہیں حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔