بغداد (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) عراق کے صوبے صلاح الدین کیمپ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کا نشانہ بننے والوں میں الحشد کے حزب اللہ اور ایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عراق کی مشرقی صوبے صلاح الدین گورنری میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے الحشد الشعبی ملیشیا کے ایک کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے 6 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مقتل عناصر من حزب الله والحرس الثوري في قصف لطائرة مجهولة على معسكر لميليشيا الحشد بالعراق #العربية_عاجل https://t.co/a1vIGVFnOW
— العربية عاجل (@AlArabiya_Brk) July 19, 2019
عراق میں عرب قبائل کونسل کے سربراہ الشیخ ثائر البیاتی نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ جمعہ کی شب جنگی جہازوں نے الحشد ملیشیا کے ایک کیمپ کو بمباری سے نشانہ بنایا۔
#Breaking| #Hezbollah and #Iran Revolutionary Guards members were killed in an airstrike by an unknown aircraft on a Popular Mobilization Forces camp in #Iraq pic.twitter.com/446lrc1jWf
— Asharq Al-Awsat English (@aawsat_eng) July 19, 2019
البیاتی نے مزید بتایا کہ بمباری کا نشانہ بننے والے کیمپ میں حال ہی میں ایران سے لائے گئے بیلسٹک میزائل ذخیرہ کیے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بیلسٹک میزائل خوراک کا سامان لانے والے ٹرکوں پرلائے گئے تھے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز نے بھی الحشد ملیشیا کے کیمپ میں ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائلوں کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔
https://twitter.com/HeshmatAlavi/status/1152222800133984257?s=19
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگی طیارے کی بمباری میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے مجاہدین اور ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکار بھی شامل ہیں،صلاح الدین کیمپ میں شہید ہونے والوں میں الحشد کےایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔ حملے کے بعد عالمی اتحادی فوج کیمپ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ الحشد ملیشیا کے مذکورہ کیمپ میں 460 دہشت گردوں کو قید کیا گیا تھا، تاہم ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں، فضائی حملے کے بعد کیمپ کے اندر بھی زور دار دھماکے سنے گئے۔