بلوچستان: پنجگور میں فورسز اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، 2 اہلکار شہید، 3 دہشت گرد ہلاک، 2 گرفتار

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے 3 دہشت گرد مارے گئے اور 2 دہشت گردوں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور حساس ادارے نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی خفیہ اطلاع پر ضلع پنجگور کے علاقے کوئٹہ ناکہ پر ایک مسافر بس کو روکا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اہلکار جب بس سے مسافروں کو چیکنگ کیلیے نیچے اتار رہے تھے تو اسی دوران بس کے عقبی جانب موجود چار پانچ دہشت گردوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس سے ایف سی اہلکار پذیر اللہ شدید زخمی ہوگیا، اس دوران دہشت گردوں نے ایک جونیئر آفیسر کو یرغمال بنالیا اور قریب واقع چیک پوسٹ تک لے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایف سی کے اسپیشل آپریشن ونگ اور کوئیک رسپانس فورس کو طلب کیا گیا جنہوں نے دہشت گردوں کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے لیا۔ اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 3 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 2 دہشت گرد زخمی ہوگئے جنہوں نے بعد ازاں خود کو سرنڈر کردیا۔ دونوں دہشت گردوں کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایف سی بلوچستان کے نائب صوبیدار قمر عباس شہید ہوگئے۔ جبکہ ایک زخمی اہلکار پذیر اللہ بھی طبی امداد کے دوران شہید ہو گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت خالد ، ناہین اللہ اور شامیر کے نام سے ہوئے، تینوں کراچی کے رہائشی تھے، گرفتار کیے گئے ملزمان کا تعلق بھی کراچی سے بتایا جاتا ہے۔

دوسری جانب حملے کے حوالے سے کسی تنظیم یا گروہ کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مذکورہ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے ہوسکتا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں