افغانستان: کابل میں تین خودکش حملوں میں 50 افراد شہید، درجنوں زخمی

کابل (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسیاں) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے خودکش حملوں اور بم دھماکوں کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت 50 افراد شہید ہو گئے ہیں۔ بم دھماکوں کے باعث درجنوں افراد زخمی بھی ہوئیں۔

امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق صبح ایک موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے اس بس کا نشانہ بنایا جو وزارت مائنز کے ملازمین کو لے کر دفتر آرہی تھی۔ جس کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

اس بات کی تصدیق افغان وزارت وزارت داخلہ کے ترجمان نصریت رحیم نے کی ہے۔

دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک کار سوار خودکش حملہ آور نے کابل کے مشرق میں عالمی اتحادی افواج کو نشانہ بنایا۔ اخبار کے مطابق پولیس افسر عبدالرحمان نے ہونے والے خودکش بم دھماکے کی تصدیق کی ہے لیکن عالمی اتحادی افواج کی جانب سے اس ضمن میں مؤقف نہیں دیا گیا ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق تیسرا دھماکہ نشانہ بنائی جانے والی بس کے قریب ہوا لیکن وہ اپنے حجم کے اعتبار سے چھوٹا تھا جس کی وجہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ افغان وزارت داخلہ نے اس کی بھی تصدیق کی ہے۔

کابل میں ہونے والے تین بم دھماکوں کے نتیجے میں وزارت صحت کے مطابق 27 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

افغان نیوز ایجنسی خامہ پریس کے مطابق دارالحکومت کابل دھماکوں سے گونج اٹھا، دھماکوں میں 50 افراد شہید ہو گئے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ شہدا میں 6 خواتین اور متعدد بچے بھی شامل ہے جبکہ درجنوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

نیوز ایجنسی کے مطابق خودکش حملہ آور نے وزارت پیٹرولیم کی بس کو نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے میں درجن سے زائد افراد شہید و متعدد زخمی ہوئے۔

افغان طالبان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خودکش حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں