لاہور (ڈیلی اردو) حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں بہنے والے دریاؤں میں کشمیریوں کا خون شامل ہے، حکمران کشمیر کاز کو بھول کر اپنی کرسی کی فکر میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ مودی کی حکومت آنے کے بعد کشمیریوں پر مظالم بڑھے، شوٹر گن کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ حکمران کشمیر کاز کو بھول کر اپنی کرسی کی فکر میں ہیں۔
کشمیریوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے لیکن آپ ان کی آواز بنیں۔ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے، پاکستان کے دریاؤں میں پانی آتا رہے گا
مشعال ملک کا طلبہ پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ کشمیر پر آرٹیکل لکھیں، کشمیر میں مہینوں کرفیو لگا دیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے اسپتالوں میں ادویات کی دستیابی تک ممکن نہیں، کشمیری نوجوانوں کی بھی خواہشات ہیں لیکن انہوں نے آزادی کیلئے قربان کر دی ہیں۔
حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ لاہور سے تحریک پاکستان کا براہ راست تعلق ہے، سال میں کشمیر پر ایک تقریب ہوتی ہے اور پھر پورا سال خاموشی، کشمیری نوجوانوں کی لاشوں پر ہیڈلائنز سے بھی نکلنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے، پاکستان کے دریاؤں میں پانی آتا رہے گا، پاکستان میں بہنے والے دریاؤں میں کشمیریوں کا خون شامل ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں دیا جا رہا۔
مشعال ملک نے مزید کہا طلبہ اور اساتذہ بھارتی مظالم کیخلاف اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے سیکرٹری جنرل کو ای میلز بھیجیں، پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ باضمیر اور باکردار لوگ ہیں۔
یاد رہے چند روز قبل ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پرحریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد بھارتی فوج کشمیریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنارہی ہے، کشمیریوں کے حق میں سیکیورٹی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، بھارت نے کشمیریوں سے آزادی کا حق چھین رکھا ہے، کشمیریوں سے حق آزادی چھیننے والے کے پاس یوم جمہوریہ منانے کا کوئی جواز بچا ہے؟