دمشق (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) شام کے صوبے ادلب میں شامی اور روسی جنگی طیاروں کی مختلف مقامات پر بمباری سے 130 سے زائد شہری شہید اور 205 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شام کے شمالی مغربی علاقے میں تشدد کے تازہ واقعات میں شام کی حکومت اور اس کے اتحادی روس کی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ آڑتالیس گھنٹوں کے دوران 130 سے زائد شہری شہید اور 205 سویلین افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
انسانی حقوق کے بارے میں شام کے مبصر ادارے وائٹ ہیلمٹ نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کے علاقے میں چوبیس سے زائد ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو ادلب صوبے کے علاوہ حزب اختلاف کے زیر کنٹرول دیگر علاقوں پر مشتمل ہیں۔
On July 24, 17 people were killed, and 51 others were injured, as search and rescue operations continue in one of the targeted locations, in another day of ongoing offensive on #Idlib and #Hama countrysides by the Russian and regime warplanes. pic.twitter.com/6WguWlU0yH
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) July 25, 2019
گزشتہ روز بھی شام کے شہر ادلب میں حکومتی فورسز اور اس کے روسی اتحادی کی فضائی کارروائی میں 5 بچوں سمیت 20 شہری شہید ہوگئے۔
Moments from the bloody day lived by the people of #MaaratalNuman City Southern #Idlib yesterday, after Russian raids that killed 39 people and wounded 60 others.. pic.twitter.com/d8htk069Gz
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) July 23, 2019
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بمباری سے دو درجن سے زائد ہسپتال بھی متاثر ہوئے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ شامی حکومت اور روس کی جانب سے اپریل سے فضائی کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
Including our fallen hero Amir al-Bunni; 54 civilian including eight children and 11 women were killed, and 94 others injured yesterday July 23th, due to the continuous shelling by the regime’s forces and its Russian ally on #Idlib, #Hama, and #Aleppo in northwest #Syria. pic.twitter.com/xHRf6dT1ax
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) July 23, 2019
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 3 ماہ کے دوران شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے فضائی اور زمینی حملوں میں تقریباً 650 شہری شہید ہو چکے ہیں۔
Air strikes in Syria killed at least 23 people in rebel-held Idlib, many of them civilians, say rescue groups. The missiles targeted a heavily populated market area.
At least 650 civilians have been killed by Syrian and Russian airstrikes in the area since April. pic.twitter.com/zpElMcE0qF
— AJ+ (@ajplus) July 22, 2019
اس ضمن میں شام میں امدادی کاموں میں مصروف برطانوی انسانی حقوق کی تنظیم “وائٹ ہیلمٹ” کا کہنا تھا کہ روسی طیاروں کی مارکیٹ پر بمباری سے متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
یاد رہے کہ ادلب میں حیات التحریر شام کے زیر تسلط ہے جو القاعدہ سے منسلک سابق النصرہ سے الگ ہونے والا گروپ ہے۔
گزشتہ برس ستمبر میں روسی اتحادی شامی حکومت اور ترک حمایت یافتہ گروپ کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ایک بڑے حصے پر حکومت کا کنٹرول ہے لیکن جنوری میں حیات التحریر شام نے دوبارہ اپنا اثر و رسوخ بڑھایا ہے۔
جس کے بعد ایک مرتبہ پھر 30 لاکھ آبادی پر مشتمل خطے میں سیکیورٹی صورت حال مسلسل ابتری کی جانب گامزن ہے۔
خیال رہے کہ شام میں 2011 میں حکومت کے خلاف مظاہروں کے نتیجے میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد مارے گئے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں نقل مکانی کر چکے ہیں یا بے گھر ہیں۔