ابوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک/ نیوز ایجنسی) یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں شریک امریکی سعودی اتحادی افواج کا اہم اتحادی متحدہ عرب امارات نے اپنی 70 فیصد فوج وطن واپس بلالی۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً ساٹھ سے ستر فیصد اماراتی فوج یمن جنگ چھوڑ کر اور عرب اتحادی افواج سے انخلا اختیار کرکے وطن واپس آچکی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی افواج کا اہم اتحادی ہے، جس کی فوج کے انخلا کے بعد یمن جنگ میں سعودی عرب کو نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں قائم فوجی اتحاد کا متحدہ عرب امارات اہم رکن ہے اور یمن کی پانچ سالہ لڑائی میں پیش پیش رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے شدید حملوں سے اماراتی فوج کو شدید جانی و مالی نقصان پہنچا۔ جس کے بعد فوج میں کمی کا فیصلہ کیا گیا۔ مبصرین کا یہ خیال ہے کہ اماراتی حکام کا یہ اقدام سعودی فوجی اتحاد کو ممکنہ طور پر کمزور کر سکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی تقریباً دس ہزار کے قریب فوج سعودی اتحادی افواج کے ساتھ مل کر یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کھڑی تھی جن میں سے ستر فیصد فوج واپس بلا لی گئی ہے۔
یمن میں اقوام متحدہ کی مداخلت کے باوجود امن قائم نہ ہوسکا، 5 سال سے جاری لڑائی میں کم از کم 94 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں اور یمن بری طرح تباہ ہوچکا ہے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان پانچ برسوں کے دوران یمن میں بھوک اور بیماری کے باعث پانچ سال سے کم عمر کے 85 ہزار بچوں کی اموات ہوچکی ہیں۔