ابوجا (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسییاں) نائیجیریا میں داعش سے الحاق دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کے دہشت گردوں نے قبرستان میں جنازے پر حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں 65 افراد شہید ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق نائیجیریا کی جنوبی ریاست بورنو میں بوکو حرام کے دہشت گردوں نے قبرستان میں جنازے کے ساتھ تدفین اور تعزیت کیلئے آئے ہوئے لوگوں پر حملہ کر دیا۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق داعش سے الحاق کرنے والی دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کے حملہ آوار موٹرسائیکلوں اور کاروں میں آئے اور جنازے میں شریک سوگواروں پر اندھا ددھند فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 65 افراد شہید ہوئے۔ حملہ میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے ۔
LIVE: Nigeria's army is ordered to hunt down gunmen who killed at least 65 people at a funeral in the northeastern Borno region. pic.twitter.com/6vQATCbiYz
— Al Jazeera Breaking News (@AJENews) July 29, 2019
مقامی حکام کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ کے بعد جنازے میں شریک افراد نے حملہ آوروں کا پیچھا کر کے انہیں پکڑنے کی کوشش کی جس کے دوران درجنوں افراد ان کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔
At least 65 killed in northeast Nigeria. More here: https://t.co/tBGQTYTBF6 pic.twitter.com/DpG3rN17Cl
— Reuters (@Reuters) July 29, 2019
فرانسیسی نیوز ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو گاؤں کی بلدیہ کے سربراہ محمد بُلامہ نے بتایا ہے کہ جنازے کے شرکا پر فائرنگ سے 20 افراد موقع پر شہید ہو گئے تھے جبکہ باقی افراد دہشت گردوں کو پکڑنے کی کوشش کے دوران حملہ آوروں کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔
محمد بُلامہ کا کہنا تھا کہ بوکو حرام کے دہشت گردوں کی مقامی افراد سے دو ہفتے قبل بھی ایک جھڑپ ہوئی تھی جس میں مقامی افراد نے 11 دہشت گرد مارے گئے تھے اور ان کا اسلحہ قبضے میں لے لیا تھا۔ ان کے بقول دہشت گردوں کی جانب سے کیا جانے والا حالیہ حملہ اسی واقعے کا ردِ عمل ہو سکتا ہے۔
At least 65 people were killed in northeastern Nigerian state of Borno as suspected Boko Haram gunmen opened fire at a funeral. We speak to journalist Phil Ihaza for more pic.twitter.com/TSJpyJCF7f
— TRT World Now (@TRTWorldNow) July 29, 2019
واضح رہے کہ نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں سرگرم دہشت گرد تنظیم بوکو حرام گزشتہ ایک دہائی سے حملوں اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔
بوکو حرام کے دہشت گرد نائیجیریا میں شرعی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں اور ان کی جانب سے عام شہریوں اور دیہاتیوں پر حملے عام معمول ہیں۔
بوکو حرام دہشت گرد مسلسل مساجد اور گرجا گھروں کو حملوں کا نشانہ بنانے کے علاوہ بچوں اور عورتوں کے اغوا اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں کے قتل میں بھی ملوث ہیں۔
نائیجیریا میں بوکو حرام کے حملوں میں اب تک 27 ہزار افراد شہید لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ جبکہ 20 لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
گزشتہ چند برسوں سے دہشت گرد تنظیم بوکو حرام دو گروہوں میں تقسیم ہوگئی ہے جن میں سے ایک گروہ مقامی افراد اور شہریوں کو نشانہ بناتا ہے جب کہ دوسرا گروہ گزشتہ سال سے نائیجیریا کی فوج اور سیکیورٹی اداروں پر حملے کر رہا ہے۔