امسٹر ڈیم (ڈیلی اردو) یورپی ملک نیڈر لینڈ میں برقعے پر پابندی کا متنازع قانون نافذ ہو گیاہے۔ نقاب اوڑنے والی خاتون اور لڑکی پر ڈیڑھ سو یورو جرمانہ کیاجائےگا۔ نئے قانون سے زیادہ تر مسلمان متاثر ہونگے۔
نیڈر لینڈ میں طویل سیاسی اور سماجی بحث کے بعد برقعے پر پابندی کا نیا قانون بالآخر نافذ ہو گیا۔جمعرات سے جو بھی خاتون یا لڑکی نقاب یا برقع پہن کر سکول، ہسپتال یا کسی سرکاری دفتر میں جائے گی یا بسوں اور ٹرینوں وغیرہ میں سفر کرے گی۔
A "burqa ban" came into force in the Netherlands Thursday, but there are doubts over whether it will be applied in practice https://t.co/t6x8RycBEK
— CNN International (@cnni) August 1, 2019
اسے کم از کم بھی ڈیڑھ سو یورو جرمانہ کیا جا سکے گا۔ یہ قانون عوامی مقامات پر برقعہ یا نقاب پہننے کی ممانعت کرتا ہے۔ ملکی وزارت داخلہ نے تمام بلدیاتی اداروں اور متعلقہ محکموں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اس قانون پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
اس متنازع قانون کے نفاذ کی خاص طور پر نیڈر لینڈ یا ہالینڈ کے مسلمان شہری شدید مخالفت کر رہے تھے۔