دمشق (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) شام کے جنوب مغربی سرحدی علاقے القنیطرہ کے مضافات میں اسرائیل نے لبنانی شیعہ ملیشیا کے ایک مرکز پر میزائل حملہ کیا ہے۔
شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں اسد رجیم کے دفاع میں لڑنے والی لبنانی تنظیم کی نقل وحرکت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیل کے میزائل حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم اس سے املاک کو نقصان پہنچا۔ اسرائیل نے القنیطرہ میں تل بریقہ کے مقام پر حزب اللہ کی سرگرمیوں کو نشانہ بنایا۔
خیال رہے شام میں 8 سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران حزب اللہ اسد رجیم کے دفاع میں لڑ رہی ہے۔ حزب اللہ کے جنگجو شام کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں۔
اسرائیل کی طرف سے شام میں حزب اللہ اور ایرانی ملیشیاﺅں کے ٹھکانوں پر حملوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اسرائیل اکثر شام میں حزب اللہ اور دیگر اہداف پر بمباری کرتا رہتا ہے۔ دو ہفتے قبل درعا اور القنیطرہ میں اسرائیل نے اسد رجیم کی اہم تنصیبات پر فضائی حملے کیے تھے۔
انسانی حقوق کی صور ت حال پر نظر رکھنے والے ادارے’آبزر ویٹری’ کے مطابق گذشتہ ہفتے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں 6 ایرانیوں اور 3 شامی باشندوں سمیت 9 افراد شہید ہوگئے تھے۔
20 جون کو اسرائیل نے دمشق کے قریب اور حمص گورنری میں متعدد فوجی تنصیبات پر بمباری کی تھی جبکہ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی طرف سے متعدد میزائل حملے ناکام بنا دیے گئے تھے۔ مذکورہ دونوں مقامات پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں 15 افراد شہید ہوگئے تھے۔ ان میں حزب اللہ کے 9 مجاہدین بھی شامل تھے۔