دمشق (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) شام کے شہر حمص میں قائم الشعیرات فوجی اڈے پر گولہ بارود منتقلی کے دوران تکنیکی خرابی کے باعث دھماکوں سے 31 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز الشیعرات فوجی اڈے پر ناکارہ قرار دیا گیا گولہ بارود منتقل کرنے کی کوشش کے دوران زور دار دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 31 افراد جاں بحق ہوگئے۔
شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے سیرین آبزرویٹری کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ الشعیرات فوجی اڈے پر دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 31 تک پہنچ گئی اور کئی افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
انسانی حقوق آبزر ور رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ الشعیرات ہوائی اڈے پر ہونے والے دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی تاہم سرکاری سطح پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ دھماکے فنی خرابی کے نتیجے میں ہوئے۔
خیال رہے کہ الشعیرات فوجی اڈہ شام میں اسد رجیم کا اہم ترین تزویراتی مرکز سمجھا جاتا ہے۔ اس فوجی اڈے پر ایرانی اور حزب اللہ ملیشیا فورس بھی موجود ہیں۔
اپریل 2018ء کو خان شیخون کے مقام پر مبینہ کیمیائی حملے کے ردعمل میں امریکا نے اس فوجی اڈے پر بمباری کی تھی۔