اسلام آباد (ویب ڈیسک) سانحہ ساہیوال میں مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا۔
مقتول خلیل کے مدعی بھائی جلیل نے میڈیا سے ٹیلیفونک گفتگو میں سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
جلیل نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں اپنی سفارشات پیش کردیں ہیں،جوڈیشل کمیشن بننے کے بعد کمیشن میں پیش ہوں گے۔
ساہیوال جیل میں سانحے کے ملزموں کی شناختی پریڈ مسلسل دوسرے روز بھی ناکام رہی، مقامی مجسٹریٹ اور جے آئی ٹی ارکان ساہیوال جیل میں مدعی اور عینی شاہدین کا انتظار کرتے رہے مگر کوئی نہ پہنچا۔
جس کے بعد سول جج حماد رضا نے ملزموں کی شناختی پریڈ کے لئے 31 جنوری کی نئی تاریخ مقرر کر دی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز 2 گواہ جی آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے انہوں نے بھی یہ بیان دیا تھا کہ وہ وقوعہ کے بعد وہاں پہنچے تھے اور انہوں نے کسی کو گولیاں مارتے نہیں دیکھا تھا۔
سی ٹی ٹی کے 5 ملزم اہلکاروں پر 19 جنوری کو ایک کار پر فائرنگ کرکے 4 افراد کو ہلاک کرنے کا مقدمہ ہے۔
سانحہ ساہیوال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کار پر 50 گولیاں فائر کی گئیں،جن میں 34 گولیاں مقتولین کو لگیں ۔