تہران (ڈیلی اردو) ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایران سے جنگ تمام جنگوں پر بھاری ہوگی۔
حسن روحانی نے کہا کہ خطے میں اپنے فوجیوں کے لیے امن چاہیے تو سلامتی کے بدلے سلامتی ہو، ہماری سیکورٹی متاثر کر کے اپنے تحفظ کی توقع کرنا بے کار ہے۔
#PresidentRouhani: #War with #Iran is the mother of wars.
In a speech at Iran's foreign ministry, #President Hassan #Rouhani emphasized that #peace with Iran is the mother of all peace, and war with Iran is the mother of all wars.#Iranpress #ایران_پرس #Zarif #IranUSTension pic.twitter.com/QWqOSEb8pN— IranPressNewsAgency (@iranpress_news) August 6, 2019
انہوں نے مزید کہا کہ امن کے بدلے امن، تیل کے بدلے تیل کا فارمولہ ہے، جھوٹے دعوے مت کرو، سیکورٹی کے بدلے ہی سیکورٹی ملے گی، امریکا اگر ایران سے مذاکرات چاہتا ہے تو تمام پابندیاں اٹھانا ہوں گی۔ پابندیاں اٹھالیں تو امریکا کو مجرم تصور نہیں کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا کو افغانستان میں 18 سال بعد طالبان سے مذاکرات کرنا پڑے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی اقدامات پر ردعمل کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکی موجودگی کا نتیجہ داعش کی صورت میں نکلا، شام میں امریکی موجودگی سے بھی رسوائی ملی، 290 افراد کو ایران ائربس حملے میں مارا گیا، گرناڈا کے علاوہ امریکا نے 70 برس میں کوئی جنگ نہیں جیتی۔
جواد ظریف نے کہا کہ اب بھی امریکا کو ناکامی کا سامنا ہوگا، امریکی عوام سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں، ٹیکساس واقعہ پر ہمیں افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی عوام لوگوں کو ستانے، تشدد کے کلچر کا نشانہ بنے ہیں، امریکی عوام اس کلچر کا نشانہ بنے کہ میز پر بات جنگ کی ہوگی، جنگ کا کلچر نہیں چل سکتا۔