غزہ: حماس نے اسرائیلی فوجی کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی

رملہ + یروشلم (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی فوجی اہلکار کی سڑک کے کنارے سے نعش ملی ہے۔ اسے چاقو کے وار کرکے قتل کیا گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 18 سالہ ایک نو آموز سپاہی کو گوش عتصیون یہودی کالونی کے قریب مردہ پایا گیا۔

اسرائیلی قابض حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو مبینہ فلسطینی مزاحمتی سیل کی طرف سے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی مگر اغوا میں ناکامی پر اسے چاقو کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اسرائیلی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ 18 سالہ فوجی اہلکار مذہبی طبقے سے تعلق رکھتا تھا، اسے اغوا کی کوشش میں ناکامی کے بعد قتل کیا گیا۔

دوسری جانب اسلامی تحریک حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی فوجی کے قتل کے واقعے پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی تمام تر فوجی مشینری کے باوجود فلسطینی مزاحمت کار تحریک آزادی اور مزاحمت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز کے واقعے نے صہیونی دشمن کو یہ پیغام دیا ہے کہ فلسطینی قوم میں مزاحمت، جہاد اور تحریک آزادی کی روح زندہ ہے۔ حماس نے فلسطینی اتھارٹی کی اسرائیل نوازی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ رام اللہ اتھارٹی قوم کے خلاف دشمن ساتھ مل کر ایک فریق کے طورپر کام کررہی ہے۔

غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کا اسرائیلی فوج کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون فلسطینی قوم کو دیوار سے لگانے کی سازشوں کو آگے بڑھانے کے مترادف ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ آزادی کے لیے بھرپور طریقے سے جدو جہد جاری رکھے گی اور فلسطین کی مکمل آزادی تک جدو جہد جاری رکھی جائے گی۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں