اسلام آباد + نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد ہندؤوں نے کشمیری لڑکیوں کو اپنا جنسی غلام بنانے کے گھناؤنے خواب سجا لیے ہیں۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی صحافی اشوک سوائن نے کہا کہ بھارت کشمیری خواتین کو جنسی غلام بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/ashoswai/status/1160059232395206658?s=19
انہوں نے ایک خبر کا حوالہ بھی دیا جس میں بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کا کہنا تھا کہ اب ہم شادی کے لئے کشمیر سے خواتین لا سکتے ہیں۔
اشوک سوائن کے اس ٹویٹ پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھارتی عوام کو کھری کھری سنا دیں۔
That speaks of true ugly nature, character and breed. They are certainly mistaken. They don’t know the value that Kashmiri women and families attach to the honour and dignity. Beginning of their (sanghis’) end has already started. Try dare and further expedite the process. https://t.co/HdJzPLbJY8
— Asif Ghafoor (@peaceforchange) August 10, 2019
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ اس سے بھارتیوں کی گھٹیا فطرت، کردار اور نسل کا پتہ چلتا ہے۔
بھارت بلا شُبہ غلطی پر ہے۔ انہیں کشمیری خواتین اور کشمیری خاندانوں کی عزت و توقیر کا انداز ہی نہیں ہے۔ایسے افراد کا انجام شروع ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے پر بی جے پی سے تعلق رکھنے والے بھارتی ریاست اترپردیش کے رکن اسمبلی وکرم سائنی پارٹی کارکنان کو آئین کی شق 370 کے خاتمے کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ اب ہمارے لیے گوری کشمیری لڑکیوں سے شادی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وکرم سائنی کی اس ویڈیو کو پورے بھارت میں مقبولیت حاصل ہے۔
Nationalists: Win over Kashmiris.
Show them you care!BJP MLA VikramSaini: ????.????.
"..party workers are very excited there(Kashmir),those who are bachelor get them married thr I don't have any problem..
…I'm saying this to all Muslim-Hindu boys,go marry with WHITE GIRLS now…" pic.twitter.com/cOw1rnRi3M— Zainab Sikander (@zainabsikander) August 6, 2019
رکن پارلیمنٹ نے حکمران جماعت کے کارکنان سے یہ بھی کہا کہ وہ اب مقبوضہ کشمیر جا کر پلاٹس خریدنے اور شادیاں رچانے کے لیے آزاد ہیں کیونکہ ان کے راستے میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
Now anyone can get married to a fair Kashmiri girl: BJP MLAhttps://t.co/5Hx1gGQa6k
— The Indian Express (@IndianExpress) August 7, 2019
وکرم سائنی کا کہنا تھا کہ میں پُرجوش اور کنوارے کارکنان کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ کشمیر جا کر شادیاں کرنے کے لیے آزاد ہیں کیونکہ اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے ورنہ اس سے قبل تو اس حوالے سے کافی قانونی پیچیدگیاں تھیں۔
وکرم سائنی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میرا خواب پورا کر دیا ہے۔