ماسکو (ڈیلی اردو) روس میں ہتھیاروں کی جانچ کیلئے مخصوص علاقے میں تجربے کے دوران دھماکے سے روسی جوہری ایجنسی کے پانچ ملازمین اور دو فوجی اہلکاروں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دھماکے کے بعد علاقے میں تابکاری کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے۔
دھماکا روس کے شہر آرخانگلسک کے گاؤں نینوکسا میں واقع فوجی یونٹ میں ہوا جہاں روسی بحریہ کیلئے بیلسٹک میزائلز کے تجربے کیے جاتے ہیں۔
روس کی نیوکلیئر انرجی کمپنی روس ایٹم کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں تابکار مواد خارج ہوا۔
کمپنی نے بتایا کہ دھماکا آئیسوٹوپ کی توانائی سے راکٹ انجن کو چلانے کے تجربے کے دوران ہوا، اس تجربے میں جان کی قربانی دینے والوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
بیان میں واضح طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ دھماکے کی نوعیت کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کیلئے جوہری توانائی سے چلنے والے انجن تیار کر لیے ہیں۔
دھماکے کے نتیجے میں تجربہ گاہ سے ملحقہ شہر سیویرو وینسک میں تابکاری کی سطح معمول سے 20 گنا تک بڑھ گئی ہے۔
دوسری جانب ہسپتال ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد جن زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے انہوں نے نیوکلیئر اور کیمیکل مواد سے بچاؤ کے لباس زیب تن کیے ہوئے تھے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی جا رہی ہے اور میڈیا کو بھی ہسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔