اسلام آباد (ڈیلی اردو) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ایران نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی، توقع ہے کہ وہ اب بھی عالمی سطح پر بھرپور کردار ادا کرے گا۔
یہ بات انہوں نے ایران کی مجلس اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی پارلیمانی سفارت کاری کا آغاز کرتے ہوئے دوسرے دن بھی دیگر ممالک کے پارلیمان کے سربراہوں سے رابطے تیز کردیئے۔
Today made a call to brotherly country Iran's speaker Ali Larijani on evolving situation in IOK to share our grave concerns over Indian aggression & violation of the UN Security Council. Also apprise him about resolution of Parliament on Kashmir 1/2#PakistanStandsWithKashmir pic.twitter.com/Bh8QCGkgiT
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) August 10, 2019
کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق اسپیکر اسد قیصر نے ایران کی مجلس اسلامی کے سربراہ ڈاکٹرعلی لاریجانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
& urge to bring Kashmir Issues on agenda of next Speaker's conf. Ali Larijani said tht Iranian Govt is closely monitoring the devlpmnt in the IOK wd deep concern. He said no military solution to Kashmir dispute bt the UN resolutions.He also offers mediation on the Kashmir issue.
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) August 10, 2019
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم وستم کا بازار گرم کر رکھا ہے، اب تک لاکھوں بےگناہوں کو قتل کیا گیا، پیلٹ گنز کے ذریعے نوجوانوں کی بینائی چھینی گئی لیکن بھارتی مظالم آزادی کشمیر کی تحریک کو سرد نہیں کرسکے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو آئندہ اسپیکر کانفرنس کے ایجنڈے میں رکھا جائے، ایران اور کشمیر کے صدیوں پر محیط لسانی، ثقافتی اور مذہبی روابط ہیں، ایرانی قیادت نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی، توقع ہے ایران مسئلہ کشمیر سے متعلق عالمی سطح پر بھرپور کردار ادا کرے گا۔
مجلس اسلامی ایران کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کا عزیز برادر ملک ہے، مشکل گھڑی میں ایران کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا، ایران کشمیر کے معاملے پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے، ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے عالمی فورمز پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا۔