تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) ایران نے اسرائیل کو آبنائے ہرمز میں امریکی مشن کا حصہ بننے سے باز رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ ملکی سلامتی پر سودے بازی کی جائے گی اور نہ کسی کو رعایت دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے خبردار کیا ہے کہ خلیج میں کسی بیرونی فوج کی موجودگی کو ایران کے لئے عدم تحفظ کا ذریعہ سمجھا جائےگا اور اس حوالے سے دفاعی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
Persian Gulf is vital lifeline and thus nat'l security priority for Iran, which has long ensured maritime security.
Mindful of this reality, any extra-regional presence is by definition source of insecurity – despite propaganda.
Iran won't hesitate to safeguard its security.
— Javad Zarif (@JZarif) August 9, 2019
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں جواد ظریف نے کہا کہ خلیج فارس ایران کے لیے ایک اہم لائف لائن ہے اور سیکیورٹی کے لحاظ سے قومی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے خطے میں کسی اضافے کو عدم تحفظ کے ذریعے سے تعبیر کیا جائے گا اور ایران اپنے دفاع کے لئے ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آبناے ہرمز سے تیل کی بلاتعطل اور محفوظ سپلائی کے لیے امریکا کی سربراہی میں ایک عالمی اتحاد تشکیل دیا جارہا ہے جس میں شمولیت کے لیے مبینہ طور پر اسرائیل نے بھی ہامی بھرلی ہے تاہم اسرائیل نے سرکاری سطح پر اس بات کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے اسرائیل کے امریکی اتحاد کا حصہ بننے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بات درست ہے تو ایران اسرائیلی اقدام کو ملکی تحفظ، سلامتی اور خود مختاری کے لیے دھمکی تصور کرے گا۔
ترجمان عباس موسوی نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایسی مذموم کوشش کی تو کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں، ملکی سلامتی اور خود مختاری کا تحفظ اولین ترجیح ہے جس پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ آبنائے ہرمز میں امریکی مفادات اور خلیجی ممالک سے آنے والے تیل بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے صدر ٹرمپ کی تجویز پر یورپی ممالک سمیت دیگر عالمی قوتوں پر مشتمل عالمی فوجی اتحاد بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔