کابل (ویب ڈیسک) امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ ابھی افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں سیز فائر اور کئی معاملات رہتے ہیں، بعض لوگ ابتدائی باتوں سے سمجھتے ہیں کہ ہم کسی معاہدہ پر پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امن کا راستہ سیدھا نہیں ہے، مذاکرات سے متعلق ہر بات عام لوگوں میں نہیں کی جاسکتی ہے، ہم نے دو اہم معاملات پر نتیجہ خیز پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی اور افواج کے انخلا پر بات ہوئی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ معاملات حل ہوگئے ہیں، ہم نے ان معاملات پر اب تک بات چیت مکمل بھی نہیں کی ہے، سیز فائر اور کئی معاملات رہتےہیں۔
1/4
The path to peace doesn’t often run in a straight line. The situation in #Afghanistan is complex and like all sensitive talks, not everything is conducted in public. Let me take a moment to explain where we are…— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) January 31, 2019
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ کسی ہاتھی کو ایک نوالہ میں نہیں کھایا جاسکتا ہے، 40 سال سے جاری جنگ ایک اجلاس میں ختم نہیں ہو سکتی ہے، خواہ یہ اجلاس ایک ہفتہ تک جاری رہے، یہ وقت ہے کہ افغانوں کے پرانے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کئی کھلاڑی ہیں، بہت سے مسائل ہیں، ہم درست سمت میں گامزن ہیں، طالبان سے مذاکرات ٹھیک جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں.