دوحہ (ڈیلی اردو) افغانستان میں جنگ کے خاتمے کیلئے طالبان اور امریکہ کے درمیان امن مذاکرات کا آٹھواں دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ختم ہو گیا ہے۔
طالبان کے ترجمان کے مطابق دونوں فریق اب معاہدے کے اگلے مراحل کے بارے میں اپنے رہنمائوں سے مشاورت کریں گے۔ اس معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا اس شرط پر ہوگا کہ عسکریت پسند افغانستان کو دوسرے ملکوں پر حملوں کیلئے اڈے کے طور پر استعمال نہیں کریں گے۔
We've concluded this round of talks that started Aug 3 between the US and the Taliban. Over the last few days, the two sides focused on technical details. They were productive. I am on my way back to DC to consult on next steps.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) August 12, 2019
ادھر افغانستان کے مصالحتی عمل کے بارے میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد جو مذاکرات میں امریکہ کے اعلیٰ مذاکرات کار بھی ہیں نے ایک بیان میں کہا کہ دیرپا اور باوقار امن معاہدے کیلئے سخت محنت کی جارہی ہے۔
Eid Mubarak. I hope this is the last Eid where #Afghanistan is at war. I know Afghans yearn for peace. We stand with them and are working hard toward a lasting & honorable peace agreement and a sovereign Afghanistan which poses no threat to any other country.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) August 11, 2019
بعد میں عید الاضحی کی مناسبت سے ایک ٹویٹ میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغانی امن کے خواہشمند ہیں اور امید ہے کہ یہ عید حالت جنگ میں افغانستان کی آخری عید ہوگی۔