لاہور (ڈیلی اردو) کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے دن مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف،مشاہد حسین سید اور جاوید ہاشمی سمیت بڑے رہنما جیل پہنچے۔
نوازشریف نے کوٹ لکھپت جیل میں ن لیگ کے رہنماؤں سے گفتگو میں کہا مشکل وقت ضرور ہے یہ بھی گزر جائے گا، مجھے علاج کی سہولت نہیں دی جا رہی دیگر کی طرح میرے بھی حقوق ہیں۔ اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کامقابلہ کروں گا
مسلم لیگی رہنماؤں نے نواز شریف سوال کیا ڈاکٹرز کیا کہتے ہیں، جس پر نواز شریف نے کہا ڈاکٹرز کہتے ہیں آپ کا دل بڑھا ہوا ہے، میں نے ڈاکٹروں سے کہا میرا دل تو ویسے ہی بڑا ہے، کھلے دل کا انسان ہوں۔
سابق وزیراعظم کا اعلی احمد کرد سے مکالمے کہنا تھا کہ عدلیہ کی بحالی کیلئے جدوجہد کی دیکھ لیں کیا ہو رہا ہے، آپ کا جوش وجذبہ مجھے بہت پسند ہے، آپ جمہوری سوچ کے مالک ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ علی احمد کرد صاحب آپ مشکل وقت میں ملنے آئے آپ کا مشکور ہوں ، ہم محنت سے ملک کو آگے لے جاتے ہیں کچھ قوتیں یہ نہیں چاہتیں، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔
گذشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے 2 گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ نوازشریف کی صحت سے متعلق سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کودے گا، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔
ملاقات کے بعد لیگی رہنما وں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔
بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔
خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔