لاہور (ڈیلی اردو) وزارت انسداد منشیات نے سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ اوران کے خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا‘۔ وزارت انسداد منشیات نے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کو تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر وزارت انسداد منشیات کے مطابق رانا ثنااللہ اور ان کے خاندان کے اثاثے مبینہ طور پر منشیات فروشی کو تحفظ دیکر بنانے کے شواہد ملے ہیں، رانا ثنااللہ کے نام پر 3 پلاٹ، 15 دکانیں ہیں اور رانا ثنااللہ کی بیوی کے نام پر ایک پلاٹ اور 5 دکانیں ہیں جبکہ انکی بیٹی اور داماد کے نام پر 4 پلاٹ اور 11 دکانیں ہیں، 6 دکانیں اور 2 کمرشل پلاٹ بھی رانا ثنااللہ اور بیوی کے مشترکہ نام پر ہیں، اس کے علاوہ بھائی اور والدہ کے نام پر 2 گھر بھی ہیں ڈپٹی ڈائریکٹر وزارت انسداد منشیات کے مطابق رانا ثنااللہ کی بیوی کے رشتے دار کے نام پر ایک پلاٹ ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر وزارت انسداد منشیات نے حکم نامے میں کہا ہے کہ کیس کے 2 ملزمان کی ملکیت والی جائدادیں بھی منجمد کی جائیں جبکہ ان تمام جائدادوں کی خرید و فروخت اور منتقلی ہرگز نہ ہونے پائے، حکم نامے کے مطابق خلاف ورزی پر سزا و جرمانہ ہو سکتا ہے۔