اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن کی فوری طور پر ضرورت نہیں ہے، تحقیقات شفاف انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔
عثمان بزدار نے کہا کہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرچکے ہیں، 2 افسران کے خلاف معطلی کے بعد انضباطی کارروائی ہورہی ہے، جے آئی ٹی کی تحقیقات میں مسئلہ ہوا تو پھر جوڈیشل کمیشن کے معاملے کو دیکھیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ واقعے میں ملوث ہر شخص کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، سانحہ ساہیوال سے متعلق 2 روز میں دوبارہ بریفنگ لوں گا، لواحقین کو 2 کروڑ روپے کی رقم دیں گے۔
واضح رہے کہ آج جے آئی ٹی سے تفیش کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کرکے چار افراد کو قتل کرنے سے انکار کردیا تھا۔
سی ٹی ڈی اہلکاروں کا کہنا تھا کہ نہ گاڑی پر فائرنگ کی نہ ہی کہیں سے فائرنگ کا حکم ملا، چاروں افراد موٹر سائیکل سوار ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں کے بیانات میں واضح تضاد تھا۔
جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔