کوئٹہ: کچلاک مدرسے میں دھماکا، طالبان امیر ہیبت اللہ اخونزادہ کے بھائی سمیت 8 افراد شہید، 23 زخمی

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک کے مدرسے میں دھماکے سے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخونزادہ کے بھائی سمیت 8 افراد شہید اور 23 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کچلاک کے علاقے وزیر آباد میں مسجد میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 8 افراد شہید اور 23 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ امدادی ٹیموں کے مطابق زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کچلاک مسجد میں افغان طالبان کے موجودہ سربراہ ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کے مدرسے کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں اسکے بھائی و امام مسجد حافظ احمداللہ شہید ہو گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق مسجد میں دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا جس میں امام مسجد حافظ احمداللہ بھی شہید ہوئے، جس کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئیں۔

دھماکا انتہائی زوردار تھا جس کی آواز دور دراز علاقوں تک سنی گئی جبکہ دھماکے سے مسجد کو بھی نقصان پہنچا۔

نماز جمعہ کے دوران مسجد میں 200 سے زائد افراد موجود تھے۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس کے باعث شہید افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

کوئٹہ پولیس کے سربراہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جبکہ دھماکا خیز مواد مسجد کی خطبہ گاہ کے نیچے رکھا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی۔

ملک کی مذہبی و سیاسی شخصیات نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید افراد کے اہل خانہ سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔


نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے اس میں تفصیلات شامل کی جارہی ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں