لاہور (ویب ڈیسک) پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جسے آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا۔ ذرائع نے کہا ہے کہ انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں وفد نے منصوبوں کا دورہ مکمل کیا۔
پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا، وفد نے پاکل دل، رتلے، لوئر کلنائی اور بگلیہار ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا دورہ کیا۔
ذرائع کے مطابق وفد نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر تحفظات سے بھارتی حکام کو آگاہ کیا۔
پاکستانی وفد اپنا دورہ مکمل کر کے آج پاکستان واپس پہنچ رہا ہے، انڈس واٹر کمشنر دورے سے متعلق پاکستانی ماہرین کی مرتب کردہ سفارشات پر اداروں کو آگاہ کریں گے، جس کے بعد ان پر وزارتِ پانی و بجلی سمیت دیگر محکمے اپنا مؤقف دیں گے۔
یاد رہے کہ پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے آبی ماہرین کا تین رکنی وفد تین دن قبل بھارت روانہ ہوا تھا، وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کر رہے ہیں۔
پاکستان نے لوئر کلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم بنا چکا ہے۔