کچلاک دھماکا: سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی، افغان انٹیلی جنس کا کمانڈر گرفتار

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے افغان انٹیلی جنس کے کمانڈر کو گرفتار کرلیا ہے۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے کچلاک کے علاقے میں ایک مکان پر چھاپہ مارکر افغان انٹیلی جنس کے اہم کمانڈر معین الدین ولد شجاع الدین کو گرفتار کرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ کارروائی میں اہم دستاویزات اور نقشے بھی سیکورٹی فورسز نے برآمد کرلیں ہے جبکہ گرفتار افغان انٹیلی جنس کمانڈر کچلاک مسجد دھماکے اور بلوچستان میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم کے بارے میں یہ شبہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ مذکورہ مسجد جس میں گزشتہ روز دھماکہ ہوا تھا اسکا چوکیدار بھی ہے۔

گرفتار کمانڈر کو نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا ہے۔ اہم سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔

ادھر کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک کی جامع مسجد میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے  کچلاک کی کلی قاسم کی جامع مسجد میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ حافظ عبدالمجید کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا، مقدمے میں قتل، اقدام قتل، ایکسپلوزیو ایکٹ اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز دھماکے میں 4 افراد شہید اور 23 زخمی ہوگئے تھے۔ اس دھماکے میں شہید ہونے والے افراد میں مولوی حمد اللہ اخوندزادہ، افغان طالبان کے سربراہ مولوی ہیبت اللہ اخوندزادہ کے بھائی بھی موجود تھے۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکا خیز مواد مسجد کے منبر کے ساتھ نصب کیا گیا تھا، جس میں دیسی ساختہ مواد استعمال کیا گیا تھا۔

کسی تنظیم کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری تاحال قبول نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹینٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ بار ہاں کہہ چکے ہیں کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں افغان خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) ملوث ہے اور گذشتہ شب کی کارروائی نے یہ ثابت کردیا کہ افغان انٹیلی جنس کے اہم کمانڈر خود پاکستان میں داخل ہوکر ملک کی حالات خراب کرنے اور بم دھماکے کروا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں