کابل (نمائندہ ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شادی کی ایک تقریب کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 63 افراد شہید اور 200 کے قریب زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار نے کابل میں واقع دبئی ہوٹل میں ہزارہ برادری کی ایک شادی کی تقریب کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 63 سے زائد افراد شہید اور 182 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان پولیس کے مطابق خودکش بم دھماکا کابل میں واقع شارع دبئی ہال کے اندر ہوا۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ خودکش بمبار نے شیعہ ہزارہ برادری کو ٹارگٹ کیا۔
افغان میڈیا کے مطابق شہدا میں سے 15 افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے۔
واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو فوراً ہسپتال منتقل کیا جہاں شہادتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے خودکش بم دھماکے کی تصدیق کی اور بتایا کہ حادثہ گزشتہ شب 10 بج کر 40 منٹ پر ہوا۔
افغان حکام کے مطابق خودکش دھماکے کے وقت شادی ہال لوگوں سے بھرا ہوا تھا، اطلاعات کے مطابق شادی کی تقریب میں تقریباً 1000 سے زائد افراد شریک تھے۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ ابھی تک 150 سے لوگوں کو لایا گیا، جس میں سے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ شہدا کی 63 لاشیں ہسپتال میں موجود ہیں۔ مزید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
I strongly condemn the inhumane attack on the wedding hall in Kabul last night. My top priority for now is to reach out to the families of victims of this barbaric attack. On behalf of the nation I send my heartfelt condolences to the families of those who were martyred.
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) August 18, 2019
افغان طالبان نے حملے ملوث ہونے کی تردید کی ہے لیکن اتوار کے روز ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں افغان صدر اشرف غنی نے اس تازہ حملے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ طالبان خود کو االزامات سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے کیونکہ وہ دہشتگروں کو پلیٹ فارم مہیا کرتے رہے ہیں
Taliban cannot absolve themselves of blame, for they provide platform for terrorists. Today is the day of mourning, hence #StateBuilder have cancelled today's gathering at the Loya Jirga tent.
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) August 18, 2019