خرطوم (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) سوڈان کے معزول صدر عمر حسن البشیر کو دارالحکومت خرطوم میں ایک عدالت میں بدعنوانی کے مقدمے کی سماعت کے لیے لایا گیا ہے۔ ان کے خلاف بدعنوانیوں کے الزامات میں مقدمات چلایا جارہا ہے اور اس وقت وہ دارالحکومت کی الکوبر جیل میں بند ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطانق عمرالبشیر کو فوج کی بھاری نفری کی حصار میں جوڈیشیل اور لیگل سائنس انسٹی ٹیوٹ میں پیشی کے لیے لایا گیا ہے۔ ان کے خلاف اسی ادارے میں قائم خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا جارہا ہے۔
عمر حسن البشیر روایتی سفید لباس میں ملبوس تھے اور انھوں نے سفید پگڑی اوڑھ رکھی تھی۔ انھیں بکتر بند گاڑیوں اور مسلح سکیورٹی اہلکاروں کی نگرانی میں خرطوم کی کوبر جیل سے عدالت میں لایا گیا تھا۔ ان کے خلاف بدعنوانیوں اور غیر قانونی طور پرغیرملکی کرنسی رکھنے کے الزام میں جون میں فردِ جرم عاید کی گئی تھی۔
انھیں سوڈانی فوج نے 11 اپریل کو عوامی احتجاجی تحریک کے بعد معزول کردیا تھا۔ انھیں پہلے ان کی اقامت گاہ پر نظر بند کیا گیا تھا اور پھر جیل میں منتقل کردیا گیا تھا۔ان کے خلاف جون میں اپیل کی مدت گزرجانے کے بعد عدالت میں کرپشن اور غیر ملکی کرنسی رکھنے کے الزامات میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ قبل ازیں پراسیکیوٹر جنرل نے ان کے خلاف بدعنوانیوں کے الزامات کی تحقیقات مکمل کر لی تھی۔
سوڈان کی حکمراں فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے مئی میں بتایا تھا کہ عمرالبشیر کی رہائش گاہ سے 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالرمالیت کی تین کرنسیوں میں نقدی برآمد ہوئی تھی۔ پولیس، فوج اور سکیورٹی ایجنٹوں کی ایک ٹیم نے معزول صدر کی قیام گاہ سے 70 لاکھ یورو (78 لاکھ ڈالر)، ساڑھے تین لاکھ ڈالر اور پانچ ارب سوڈانی پاؤنڈز برآمد کیے تھے۔