واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے جوہری ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے سے دستبرداری کے بعد پہلا میزائل تجربہ کرلیا۔
US tests cruise missile BANNED by expired #INF treaty
Courtesy: US Department of Defensehttps://t.co/lD0YbINLDe pic.twitter.com/qemZ5Xj1FL
— RT (@RT_com) August 19, 2019
اس حوالے سے پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ امریکہ نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا کروز مزائل کا تجربہ کیا ہے۔ یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والے روایتی کروزمیزائل ہے جس کی رینج 500 کلو میٹر ہے۔
واضح رہے گذشتہ 31 سالوں میں امریکہ کی جانب سے کسی بھی قسم کے کروز میزائل کا کیا جانے والا یہ پہلا تجربہ ہے۔ اس ضمن میں بات کرتے ہوئے امریکہ کے نئے سیکرٹری دفاع مارک ایسپر نے کہا کہ اگر امریکی فوج زمینی لانچ سے چلنے والے کروز میزائل کا مکمل نظام بنا لیتا ہے تو اسے جلد ایشیا میں لگایا جائے گا۔
دوسری جانب بین الاقوامی دفاعی تجزیہ کار نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے سے دستبرداری کے بعد امریکہ روس اور چین کے مقابلے میں خود کو مزید مضبوط کرنے کی راہ پر چل پڑا ۔ایسپر نے کہا کہ چین کے پاس 80 فیصد تک 500 سے لے کر پانچ ہزار کلومیٹر تک کی رینج والے میزائل موجود ہیں۔