براسیلیا (ڈیلی اردو) کرہ ارض پر پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے سب سے بڑے برساتی جنگل دی ایمازون میں شدید آگ بھڑک اٹھی ہے جو تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر جنگل میں لگی ہوئی اس آگ پر جلد قابو نہ پایا گیا تو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جاری جنگ پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
Our house is burning. Literally. The Amazon rain forest – the lungs which produces 20% of our planet’s oxygen – is on fire. It is an international crisis. Members of the G7 Summit, let's discuss this emergency first order in two days! #ActForTheAmazon pic.twitter.com/dogOJj9big
— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) August 22, 2019
برازیل میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ریسرچ کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ جنگلات میں آگ کے پھیلنے کا تناسب خطرناک حد تک تیز ہے۔
رواں سال برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار 843 مرتبہ آگ لگ چکی ہے جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 80 فیصد زیادہ ہے۔
The Amazon Rainforest produces more than 20% of the world’s oxygen and its been burning for the past 3 weeks. It’s our responsibility to help to save our planet. #prayforamazonia pic.twitter.com/83bNL5a37Q
— Cristiano Ronaldo (@Cristiano) August 22, 2019
ایمازون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اور انہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔